Audio Player

Monday, September 22, 2014

Jab Gumbaday Khazra per Pehli Nazar Gai Naat


Hajj Ka Tarika


Islamic Dua


Hijr-e-Aswad


Importance of Namaz


Har Takleef say Hifazat ki Dua


Ki Muhammad say Wafa tu ne tou Ham Tery Han by Junaid Jamshed


Haji Moashra kesy Tabdeel Kar Saktay Han


Heart Touching Recitation by an African Child


Mina k Moqam per by Molana Tariq Jameel

Junaid Jamshed Latest Bayan 2014


Annual Tablighi Ijtama


Audit Yourself


Jannat mn Mahal ki Zamanat


Hazrat Umer Farooq k Azeem Karnamey


Hazrat Abu Bakar Siddiue RA k Azeem Karnamey


Holy Quran


Hajj Ka Tariqa


Hajj ki Duain


Junaid Jamshed ka Pakistan Army say Izhar-e-Yakjehti


Family Planning in Islam by Mufti Muhammad Ismail Toro


Sailab 2014 in Pakistan by new Bayan of Molana Tariq Jameel Sb


Sunday, September 14, 2014

Forgive Everyone by Molana Tariq Jameel

An exclusive message about Eid and a word about what is happening to Muslims today Click here to Watch

New Bayan of Molana Tariq Jameel Delivered at Masjid e Noor Maulana Manchester UK

New Bayan of Molana Tariq Jameel Delivered at Masjid e Noor Maulana Manchester UK
click here to watch

حضور ﷺ کی دعا کی برکت سے حضرت علیؓ صحت یاب!




حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میں بیمار ہوا، میں نبی کریمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ ﷺ نے مجھے اپنی جگہ بٹھایا اور خود کھڑے ہو کر نماز شروع فرما دی اور اپنے کپڑے کا ایک کنارہ مجھ پر ڈال دیا۔ پھر نماز کے بعد فرمایا: اے ابن ابی طالب! اب تم ٹھیک ہو گئے ہو کوئی فکر نہ کرو، میں نے جو چیز بھی اللہ سے اپنے لئے مانگی اس جیسی میں نے اللہ سے تمہارے لئے بھی مانگی اور میں نے جو چیز بھی اللہ سے مانگی وہ اللہ نے مجھ ضرور دی۔ بس اتنی بات ہے مجھے یوں کہا گیاہے کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا۔ چنانچہ میں وہاں سے اٹھا تو میں بالکل ٹھیک ہو چکا تھا اور ایسے لگ رہا تھا کہ جیسے میں بیمار ہی نہیں تھا۔
(حیات الصحابہ: جلد3 صفحہ393)
وضو سے بچا ہوا پانی میرے حصے میں آیا۔
سیدنا سائبؓ چھوٹے بچے تھے فرماتے ہیں میری خالہ مجھے دربار رسالتﷺ میں لے آئیں اور التجا کی : آقا! یہ میرا بھانجا ہے اور اس کے سر اور بدن میں درد رہتا ہے۔ تو آپ میرے سر پر اپنا دست شفقت پھیرا اور میرے لئے دعائے برکت فرمائی۔
پھر آپ نے وضو فرمایا اور آپ کے وضو سے جو پانی بچ گیا تھا وہ ماء طہور میں خوشی خوشی پی لیا۔ بعد ازاں میں نے آپ ﷺ کی مہر نبوت دیکھی جو پیچھے آپﷺ کے دونوں کندھوں کے درمیان کبوتری کے انڈے کی مانند تھی۔
(صحیح بخاری، کتاب الوضو)


Friday, September 12, 2014

Listen to your voice of conscience

Listen to your voice of conscience

Impressed by Saudi students’ friendship bond, Briton embraces Islam

Practicing patience while facing problems

Practicing patience while facing problems

Muslims love each other for Allah

Muslims love each other for Allah

God opened my heart to embrace Islam

Quran Asaan Hay By Mufi Muhammad Ismail Touro

Khatm e Nabowat Ka Aik Dil Dehla Dyne wala waqia


بحریہ ڈاک یارڈ پر حملہ، بلوچستان سے تین اہلکار گرفتار

ملالہ یوسفزئی پر حملہ کرنے والے شدت پسند گرفتار

Jumma k din ki Fazeelat


BISE Bahawalpur Intermediate Result 2014

BISE Lahore Intermediate Result 2014

BISE Dera Ghazi Khan Intermediate Result 2014

Wednesday, September 10, 2014

اگر حضور ﷺ نے فرمایا تو یہ سچ ہے


چاشت کاوقت تھا حضور ﷺ بیت اللہ کے پاس تشریف فرما تھے۔ آپ ﷺ کا دہن مبارک ذکرو تسبیح سے معطر ہو رہا تھا کہ اللہ کے دشمن ابو جہل کی نظر آپ   ﷺ پر پڑی جو اپنے گھر سے نکل کر بیت اللہ کے اردگرد بے مقصد پھر رہا تھا۔ وہ بڑے فخرو تکبر کے انداز میں حضور ﷺ کے قریب آیا اور از راہ مذاق کہنے لگا! اے محمد ﷺ کیا کوئی نئی بات پیش آئی ہے؟ حضور ﷺنے فرمایا ہاں مجھے آج کے رات معراج کرائی گئی۔ ابو جہل ہنسا اور تمسخر کے انداز میں کہنے لگا: کس طرف؟ حضور ﷺ نے فرمایا بیت المقدس کی جانب ابو جہل نے تھوڑی دیر ہنسنے سے توقف اختیار کیا اور پھر حضور ﷺ کے قریب ہو کر آہستہ آواز میں کہنے لگا: رات آپ کو بیت المقدس کی سیر کرائی گئی اور صبح کو آپ ہمارے سامنعے پہنچ گئے؟ پھر مسکرایا اور پوچھنے لگا: اے محمد ﷺ اگر میں سب لوگوں کو جمع کروں تو کیا آپ ﷺ وہ بات جو آپ ﷺ نے مجھے بتائی ہے، ان سب کو بتا دیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں میں ان کو بھی بیان کردوں گا۔
چنانچہ ابو جہل خوشی خوشی لوگوں کو جمع کرنے لگا اور ان کو آپ ﷺ والی بات بتانے لگا، لوگوں کا ایک ازدہام جمع ہو گیا لوگ اظہار تعجب کرنے لگے اور اس خبر کو نا قابل یقین سمجھنے لگے۔ اسی دوران چند آدمی حضرت ابو بکر صدیقؓ کے پاس پہنچے اور ان کو اس امید پر کہ ان کے رفیق اور دوست کی خبرسنائی کہ ان کے درمیان جدائی اور علیحدگی ہو جائے گی ۔ کیونکہ وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ حضرت ابو بکر صدیقؓ یہ خبر سنتے ہی حضور ﷺ کی تکذیب کر دیں گے لیکن حضرت ابو بکر صدیقؓ نے یہ بات سنی تو فرمایا: کہ اگر یہ بات حضور ﷺنے فرمائی ہے تویقناً درست فرمائی ہے۔ پھر فرمایا: تمہارا ستیاناس ہو میں تو ان کی اس سے بھی بعید از عقل بات میں تصدیق کروں گا، جب میں صبح شام آپﷺ پر آنے والی وحی کی تصدیق کرتا ہوں تو کیا آپ ﷺ کے اس بات کی تصدیق و تائید نہیں کروں گا کہ آپ ﷺ کو بیت المقدس کی سیر کرائی گئی۔
پھر حضرت ابو بکر صدیقؓ نے ان کو چھوڑا اور جلدی سے اس جگہ پہنچے جہاں آپ ﷺ تشریف فرما تھے اورلوگ آپ ﷺکے اردگرد بیٹھے تھے اور آپﷺ ان کو بیت المقدس کا واقعہ بیان کر رہے تھے۔ جب بھی آپ ﷺ کوئی بات ارشاد فرماتے تو حضرت ابو بکر صدیق ؓ فرماتے کہ آپﷺ سچ فرمایا، پس اس روز سے آپﷺ نے آپ کا نام الصدیق رکھ دیا۔ 

آئی فون 6 اور 6 پلس کے ساتھ ایپل کی سمارٹ گھڑی