Audio Player

Sunday, September 14, 2014

حضور ﷺ کی دعا کی برکت سے حضرت علیؓ صحت یاب!




حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میں بیمار ہوا، میں نبی کریمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ ﷺ نے مجھے اپنی جگہ بٹھایا اور خود کھڑے ہو کر نماز شروع فرما دی اور اپنے کپڑے کا ایک کنارہ مجھ پر ڈال دیا۔ پھر نماز کے بعد فرمایا: اے ابن ابی طالب! اب تم ٹھیک ہو گئے ہو کوئی فکر نہ کرو، میں نے جو چیز بھی اللہ سے اپنے لئے مانگی اس جیسی میں نے اللہ سے تمہارے لئے بھی مانگی اور میں نے جو چیز بھی اللہ سے مانگی وہ اللہ نے مجھ ضرور دی۔ بس اتنی بات ہے مجھے یوں کہا گیاہے کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا۔ چنانچہ میں وہاں سے اٹھا تو میں بالکل ٹھیک ہو چکا تھا اور ایسے لگ رہا تھا کہ جیسے میں بیمار ہی نہیں تھا۔
(حیات الصحابہ: جلد3 صفحہ393)
وضو سے بچا ہوا پانی میرے حصے میں آیا۔
سیدنا سائبؓ چھوٹے بچے تھے فرماتے ہیں میری خالہ مجھے دربار رسالتﷺ میں لے آئیں اور التجا کی : آقا! یہ میرا بھانجا ہے اور اس کے سر اور بدن میں درد رہتا ہے۔ تو آپ میرے سر پر اپنا دست شفقت پھیرا اور میرے لئے دعائے برکت فرمائی۔
پھر آپ نے وضو فرمایا اور آپ کے وضو سے جو پانی بچ گیا تھا وہ ماء طہور میں خوشی خوشی پی لیا۔ بعد ازاں میں نے آپ ﷺ کی مہر نبوت دیکھی جو پیچھے آپﷺ کے دونوں کندھوں کے درمیان کبوتری کے انڈے کی مانند تھی۔
(صحیح بخاری، کتاب الوضو)


No comments:

Post a Comment